آج اسپین کی پارلیمان میں لاک ڈاؤن سے متعلق فیصلہ متوقع ہے کہ کیا اسے مزید دو ہفتوں کے لیے توسیع دی جائے گی یا نہیں۔
ملک میں مارچ کے وسط میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا۔
دنیا بھر میں اسپین میں کورونا کے مصدقہ متاثرین کی تعداد امریکہ کے بعد سب سے زیادہ ہے۔
یہاں اب تک 21 ہزار کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔
دن بہ دن یہاں اموات کی شرح میں کمی آ رہی ہے اور اس لیے اب یہ بحث زور پکڑنے لگی ہے کہ کب اور کیسے ملک میں نافذ لاک ڈاؤن کی سخت پابندیوں کو اٹھایا جائے۔
گذشتہ ہفتے کچھ صنعتوں کو کام کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ اس اتوار کو چھ ہفتوں میں یہ پہلی بار تھی کہ بچوں کو چھ ہفتوں کے بعد ملک سے باہر نکلنے کی اجازت دی گئی۔
ادھر چند یورپی ممالک جن میں آسٹریا، ڈنمارک اور جرمنی بھی شامل ہیں پہلے سے ہی لاک ڈاؤن کی پابندیوں کو نرم کرنا شروع کر چکی ہیں۔
ملک میں مارچ کے وسط میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا۔
دنیا بھر میں اسپین میں کورونا کے مصدقہ متاثرین کی تعداد امریکہ کے بعد سب سے زیادہ ہے۔
یہاں اب تک 21 ہزار کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔
دن بہ دن یہاں اموات کی شرح میں کمی آ رہی ہے اور اس لیے اب یہ بحث زور پکڑنے لگی ہے کہ کب اور کیسے ملک میں نافذ لاک ڈاؤن کی سخت پابندیوں کو اٹھایا جائے۔
گذشتہ ہفتے کچھ صنعتوں کو کام کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ اس اتوار کو چھ ہفتوں میں یہ پہلی بار تھی کہ بچوں کو چھ ہفتوں کے بعد ملک سے باہر نکلنے کی اجازت دی گئی۔
ادھر چند یورپی ممالک جن میں آسٹریا، ڈنمارک اور جرمنی بھی شامل ہیں پہلے سے ہی لاک ڈاؤن کی پابندیوں کو نرم کرنا شروع کر چکی ہیں۔
No comments:
Post a Comment